“بیٹا میری خواہش ہے کہ تمھیں اپنے گھر کا کردوں“
بڑے میاں کے منہ سے ان الفاظ کا نکلنا تھا کہ کم سن عینی کی شادی فاخر سے کرادی جاتی ہے جو اس کا کزن ہے۔ یہ شادی آگے چل کر کئی مسائل کا شکار ہونے لگتی ہے کیونکہ ابھی دونوں بچے ذہنی طور پر شادی جیسے بندھن کو نبھانے کے قابل نہیں ہوئے ہیں۔
یہ کہانی اگرچہ آج کل آن ائیر ڈرامے“مائے ری“ کی ہے لیکن پاکستان میں آج بھی کم عمری کی شادیاں ہر تیسرے چوتھے گھر کا مسئلے ہیں جس میں بزرگوں کی آخری خواہش اور کبھی ضد زبردستی کی وجہ سے نوجوانوں کے مستقبل کو بھینٹ چڑھا دیا جاتا ہے۔
ڈرامہ سیریل مائے ری بگ بینگ انٹرٹینمنٹ کے بینر تلے تشکیل دیا گیا ہے اس ڈرامے کے ڈائریکٹر سید میثم نقوی ہیں جن کا کہنا ہے کہ یہ ڈرامہ فرضی نہیں بلکہ حقیقی زندگی کے واقعات پر مبنی ہے البتہ ڈرامے میں بچپن کی شادی کے علاوہ کئی دیگر موضوعات کو بھی نمایاں کیا گیا ہے اور دیکھنے والوں کی دلچسپی کا خیال بھی رکھا گیا ہے۔
ڈرامے میں فاخر کی والدہ کا کردار مشہور اداکارہ ماریہ واسطی نے ادا کیا ہے جن کی بھی اس ڈرامے میں شادی بچپن میں کرادی گئی تھی۔ ماریہ واسطی ڈرامے کی کہانی پر تبصہ کرتے ہوئے کہتی ہیں کہ “ بچوں کی شادی ہمارے معاشرے میں بدسلوکی کی سب سے بڑی شکل ہے، ہم اس مسئلے کو چھپانے کی کوشش کرتے ہیں لیکن ہم جانتے ہیں کہ یہ کسی کے جینے کا حق چھین رہا ہے، یہ کسی کو کنٹرول کرنے کا ایک طریقہ ہے جو بہت غیر انسانی طریقہ ہے“
ڈرامے کی کئی اقساط کے بعد دیکھنے والوں میں یہ ڈرامہ کافی مقبولیت اختیار کرچکا ہے۔ عوام کم عمری کی شادی پر تنقید کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ جس بچی کو ابھی ٹھیک سے دوپٹہ اوڑھنا نہیں آیا اس کی شادی کرادی، اسکول جانے کی عمر میں لڑکا لڑکی گھر کیسے بنائیں گے؟ اس کے علاوہ بھی سوشل میڈیا صارفین کا ڈرامے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہنا ہے کہ اس طرح بچوں کا بچپن بھی چھن جاتا ہے اور وہ طبی مسائل، نفسیاتی چیلینجز اور تعلیمی مسائل کا بھی شکار ہوجاتے ہیں۔
Discover a variety of News articles on our page, including topics like Mai Ri Drama Review And Social Media Feedback and other health issues. Get detailed insights and practical tips for Mai Ri Drama Review And Social Media Feedback to help you on your journey to a healthier life. Our easy-to-read content keeps you informed and empowered as you work towards a better lifestyle.