لدی برصغیر پاک و ہند میں مصالحے کے طور پر تو استعمال ہوتی ہی ہے لیکن اس کے آیورویدا میں بہت سے فوائد بھی بتائے جاتے ہیں۔ خاص طور پر سرد موسم میں اس کا استعمال زیادہ بڑھ جاتا ہے کیوں کہ یہ گرم تاثیر رکھتی ہے۔ البتہ آج ہم آپ کو ہلدی کے کچھ نقصانات سے بھی آگاہ کریں گے اور یہ بھی بتائیں گے کہ ایک دن میں کتنی ہلدی کا استعمال مناسب رہے گا۔
اسپائسی آرگینک نامی ویب سائٹ میں شائع کردہ آرٹیکل کے مطابق ہلدی خون میں آسانی سے جذب نہیں ہوتی۔ اس کی زیادتی سے ہونے والے مسائل میں الٹی، پیٹ میں درد، اسہال اور چکر آنا شامل ہیں جبکہ اس کے سنگین نقصانات مندرجہ ذیل ہیں۔
ہلدی کی زیادتی سے ہونے والے سنگین نقصانات
ہلدی گرم ہوتی ہے اور تیزابیت بھی رکھتی ہے اس لئے اس سے گیس، اپھارہ اور معدے میں السر کی تکلیف پیدا ہوسکتی ہے۔
گردے میں پتھری
ہلدی میں کرکیومین نامی جز موجود ہوتا ہے جو پیشاب میں آکسیلیٹ پیدا کرسکتا ہے۔ اس سے گردے میں پتھری کا خطرہ پیدا ہوجاتا ہے
جگر
کرکیومین خون کو پتلا بھی کرتا ہے اس وجہ سے ہلدی کی زیادتی سے خون معمول سے زیادہ پتلا ہوسکتا ہے جس کی وجہ سے اس کے زیادہ بہنے کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے اس کے علاوہ وہ افراد جو جگر کے مرض می پہلے سے مبتلا ہیں وہ ہلدی کو استعمال نہ کریں۔
بلڈ پریشر اور الرجی کے مریض
بلڈ پریشر کے مریضوں کو ہلدی سے پرہیز کا مشورہ دیا جاتا ہے اس کے علاوہ الرجی کی شکایت کرنے والے لوگ بھی اس مصالحے کا استعمال نہ کریں تو بہتر ہے۔
ہلدی کی کتنی مقدار لینی چاہیے؟
تحقیق کے مطابق ہلدی کو دن بھر میں 200 ملی گرام سے زیادہ استعمال نہیں کرنا چاہیے۔
Discover a variety of Health and Fitness articles on our page, including topics like Haldi Kin Logo Ke Liye Khatarnak Hai and other health issues. Get detailed insights and practical tips for Haldi Kin Logo Ke Liye Khatarnak Hai to help you on your journey to a healthier life. Our easy-to-read content keeps you informed and empowered as you work towards a better lifestyle.