آج کل انسان متعدد طبی مسائل سے گھرا ہوا ہے، بڑی اور طاقتور بیماریوں نے سر اٹھا لیے ہیں جن سے ہم لڑتے لڑتے اس دنیا سے رخصت ہوجاتے ہیں۔
بیماریوں میں سے ایک مرض جوڑوں کے درد کا ہے جو جان لیوا تو نہیں لیکن شدید تکلیف کا باعث بنتا ہے۔ پرانے دور میں یہ مرض بڑھاپے میں لوگوں کو تنگ کرتا تھا لیکن اب اس مرض کی علامات 30 سال کی عمرکے افراد میں بھی پائی جاتی ہے۔
آج ہم جوڑوں کے درد کا ایسا آسان ترین علاج آپ کی خدمت میں لے کر حاضر ہوئے ہیں جس پر عمل کر کے آپ اس مرض سے چھٹکارا پا سکتے ہیں۔
* جوڑوں میں درد ہونے کی وجوہات
بڑھتا ہوا وزن جہاں ذیابطیس، بلڈ پریشر اور دل کی بیماریوں سمیت کئی دیگر بیماریوں کو جنم دیتا ہے وہیں جوڑوں کے درد کو بھی جنم دیتا ہے جو زندگی کو اذیت ناک بنا دیتا ہے۔
جوڑوں کے درد کی دوسری وجہ موسم کی تبدیلی ہے خاص طور پر سردیوں کا موسم ایسے افراد کے لیے ایک بہت بڑا امتحان ہوتا ہے۔ مردوں کی نسبت خواتین کو اس مرض سے زیادہ گزرنا پڑتا ہے۔
انسانی جسم میں کیلشیم کی کمی کا ہونا اور ساتھ ہی نیند نہ کا نہ آنا اور جسمانی کمزوری بھی جوڑوں کے درد کی ایک اہم وجہ ہے۔
اس کے ساتھ ہی خون میں کیلشیم اور پوٹاشیم کی بڑھتی ہوئی مقدار بھی اس بیماری کو جنم دیتی ہے۔
زیادہ وزن اٹھا لینا بھی جوڑوں کے درد میں اضافے کا سبب بنتا ہے۔
جوڑوں کے درد سے نجات پانے کے لیے چند مشورے
خوراک میں لونگ کو شامل کریں
لونگ میں سوجن پر قابو پانے والے کیمیکل یوجینول موجود ہوتا ہے جو کہ اس جسمانی عمل پر اثرانداز ہوتا ہے جو جوڑوں کے درد کو بڑھاتا ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق لونگ کا استعمال ایسے پروٹین کو جسم میں خارج ہونے سے روکتا ہے جو سوجن کو بڑھاتا ہے۔ اس کے علاوہ لونگوں میں اینٹی آکسائیڈنٹس موجود ہوتے ہیں جو ہڈیوں کو کمزور ہونے کا عمل سست کردیتے ہیں۔ اس کا آدھے سے ایک چائے کا چمچ روزانہ استعمال جوڑوں کے درد میں کمی کے لیے بہترین ہوتا ہے۔
ہلدی بھی بہترین
یہ زرد مصالحہ اپنے اندر درد کش خوبیاں رکھتا ہے۔ متعدد طبی تحقیقی رپورٹس کے مطابق ہلدی کا استعمال جوڑوں کے مریضوں کی تکلیف اور سوجن میں کمی لاتا ہے۔ ایک تحقیق میں گھٹوں کے جوڑوں کے درد کے شکار مریضوں کو روزانہ 2 گرام یا ایک چائے کا چمچ ہلدی استعمال کرائی گئی جس کے نتیجے میں ان کی تکلیف میں کمی آئی اور جسمانی سرگرمیوں میں اتنا اضافہ ہوا جو اس مرض کے لیے ادویات کے استعمال پر ہوتا ہے۔ ہلدی کا آدھا چائے کا چمچ چاول یا سبزیوں پر روزانہ چھڑک دیں یا ایسے ہی پانی کے ساتھ نگل لیں۔
مچھلی کے تیل سے بنے کیپسول
ایک برطانوی تحقیق کے مطابق مچھلی کے تیل سے بنے کیپسول بھی جوروں میں ہونے والی تکلیف کا باعث بننے والے عمل کو سست کردیتا ہے جس سے شدت میں کمی آتی ہے۔ مچھلی کے عام تیل سے بنے کیسپول کا استعمال بھی اس حوالے سے فائدہ مند ثابت ہوسکتا ہے جو درد کا باعث بننے والے اینزائمز کی مقدار کو کم کردیتے ہیں۔
Discover a variety of Health and Fitness articles on our page, including topics like Ghutno Ka Dard Ki Wajuhat and other health issues. Get detailed insights and practical tips for Ghutno Ka Dard Ki Wajuhat to help you on your journey to a healthier life. Our easy-to-read content keeps you informed and empowered as you work towards a better lifestyle.
About the Author:
Aqib Shahzad is a content writer with expertise in publishing news articles with strong academic background. Aqib Shahzad is dedicated content writer for news and featured content especially food recipes, daily life tips & tricks related topics and currently employed as content writer at kfoods.com.