ایک بچے کی پیدائش کسی بھی شادی شدہ جوڑے کی زندگی کا سب سے خوبصورت لمحہ ہوتا ہے اور ان کی خواہش ہوتی ہے کہ ان کا بچہ حمل کے پہلے لمحے سے پیدائش تک ہر قسم کے خطرے اور پیچیدگی سے محفوظ رہے اور اس کے لیے وہ اپنی استعداد سےبڑھ کر ہر ممکن کوشش کرنے کے لیے تیار ہوتے ہیں ۔ آج کل ڈاکٹر ماں باپ کی اس کمزوری سے فائدہ اٹھاتے ہوئے نارمل ڈلیوری کے بجائے سی سیکشن کے ذریعے بچے کی پیدائش کا عمل کروانے کا مشورہ دیتے ہیں بعض صورتحال میں سی سیکشن ماں اور بچے کی زندگی کے لیے ضروری بھی ہو سکتا ہے مگر بعض حالات میں ڈاکٹر یہ مشورہ صرف اور صرف اپنی فیس بڑھانے کے لیے بھی کرتے ہیں-
عام طور پر یہ گمان کیا جاتا ہے کہ سی سیکشن کے سبب زچہ کو کئی قسم کی پیچیدگیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور اس طرح ڈلیوری کے سبب ماں کو صحت کے کئی قسم کے خطرات لاحق ہو سکتے ہیں- مگر اس بات سے کم لوگ واقف ہیں کہ سی سیکشن کے نتیجے میں پیدا ہونے والے بچے نارمل ڈلیوری والے بچوں سے کافی حوالوں سے مختلف ہوتے ہیں اور ان کو اپنی پوری عمر کئی مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے-
1: سانس کے مسائل
نارمل ڈلیوری کے مقابلے میں وہ بچے جو کہ سی سیکشن کے نتیجے میں دنیا میں آتے ہیں ان کے پھپھڑے مقابلتاً کمزور ہوتے ہیں جس کی وجہ سے ممکن ہے کہ ایسے بچوں کو پیدائش کے فوری بعد نرسری منتقل کرنا پڑ سکتا ہے- پھیپھڑوں کی یہ کمزوری ساری زندگی ان بچوں کے ساتھ چلتی ہے اور ذرا سی موسم کی تبدیلی ان بچوں کو سانس کی بیماری میں مبتلا کر سکتے ہیں اور یہ سلسلہ زندگی کے ایک بڑے حصے تک ان بجوں کے ساتھ چلتا ہے-
2: الرجک کا جلدی شکار ہوتے ہیں
سی سیکشن کے نتیجے میں پیدا ہونے والے بچوں کی مائیں ان کی پیدائش کے وقت نشے کے زیر اثر ہوتی ہیں اس وجہ سے وہ اپنے بچے کو فوری طور پر چھو نہیں سکتی ہیں اور نہ ہی فوری طور پر ان کو دودھ پلا سکتی ہیں- ماہرین کے مطابق اس وجہ سے بچوں کو بیرونی ماحول سے الرجی ہونے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں اور وہ بڑے ہونے کے بعد عام زندگی میں بھی دوسرے بچوں کے مقابلے میں جلد الرجی کا شکار ہو سکتے ہیں-
3: نظام ہاضمہ کی کمزوری
یو کے کی یونی ورسٹی آف برمنگھم کی ریسرچ کے مطابق ایک طویل ریسرچ کی گئی جس میں بڑی تعداد میں پیدا ہونے والے بچوں پر تحقیق کی گئی تو اس موقع پر یہ انکشاف ہوا کہ جو بچے نارمل ڈلیور ہوئے ان کے معدے میں غذا کے انہضام کے لیے وہی بیکٹیریا موجود ہیں جو کہ اس کی ماں کے اندر ہیں جب کہ سی سیکشن کے ذریعے پیدا ہونے والے بچوں کے معدے میں وہ بیکٹیریا موجود نہیں تھے- جس سے ان کو اپنی پیدائش کے اولین دنوں میں ہاضمے کے مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے جو کہ نو ماہ کی مدت تک جاری رہ سکتا ہے-
4: قوت مدافعت کی کمی
ایسے بچے جن کو پیدائش کے بعد نہ تو ماں کا دودھ ملتا ہے اور نہ ہی ان کو ماں کا لمس ملتا ہے جس کی وجہ سے ان بچوں کے اندر قوت مدافعت میں کمی واقع ہو جاتی ہے- اور بچوں کے بیماری میں مبتلا ہونے کے خدشات بڑھ جاتے ہیں -
Discover a variety of Health and Fitness articles on our page, including topics like C Section Se Paida Hone Waly Bachy and other health issues. Get detailed insights and practical tips for C Section Se Paida Hone Waly Bachy to help you on your journey to a healthier life. Our easy-to-read content keeps you informed and empowered as you work towards a better lifestyle.
About the Author:
Muneeb is a content writer with expertise in publishing news articles with strong academic background. Muneeb is dedicated content writer for news and featured content especially food recipes, daily life tips & tricks related topics and currently employed as content writer at kfoods.com.