چہرے پر دانوں اور کیل مہاسوں کے بعد ضدی داغ دھبوں کا آجانا ایک عام مسئلہ ہے، آیئے آج آپ کو بتاتے ہیں کہ ان داغ دھبوں سے نمٹنے کے لئے آپ آلو کو کس طرح استعمال کر سکتے ہیں۔
آلو سے داغ دھبے دور کرنے کا طریقہ
• آلو کا رس اور لیموں
لیموں وٹامن سی سے بھرپور ہوتا ہے جو ایک صحت مند جلد کے لئے بےحد ضروری ہے، آپ لیموں کے رس اور آلو کے رس کو ایک برابر مقدار میں لے کر اس مکسچر کو روئی کی مدد دے چہرے پر لگا سکتے ہیں اسے 5 سے 8 منٹ چہرے پر لگا رہنے دیں اور پھر دھو لیں، اس ریمیڈی کو آپ ہفتے میں 2 سے 3 مرتبہ استعمال کر سکتے ہیں۔
• آلو کا فیس پیک
ملتانی مٹی جلد کے لئے بے حد فائدے مند ہے اگر آپ ملتانی مٹی کو آلو کے رس میں بھگو کر اس کا گاڑھا پیسٹ بنا کر چہرے پر لگائیں تو اس سے بھی جلد کے ضدی داغ دھبے دور ہو جائیں گے اس ریمیڈی کو آپ ہفتے میں 2 مرتبہ استعمال کر سکتے ہیں۔
• ہلدی اور آلو کا فیس پیک
آپ آلو کے رس میں ایک اگر چٹکی ہلدی شامل کر لیں اور اس پیسٹ کو چہرے پر 15 منٹ لگا کر دھوئیں تو اس سے بھی داغ دھبے تیزی سے دور ہوں گے، ہلدی داغ دھبوں کو دور کرنے کے لئے مشہور ہے جبکہ اس میں اینٹی الرجک اور اینٹی آکسیڈنٹس کی بھرپور مقدار موجود ہوتی ہے جو آپ کی جلد کے دیگر مسائل کو بھی دور کرتی ہے۔
• آلو کے رس کا ٹونر
آلو کے رس کو آپ بطور ٹونر بھی استعمال کر سکتے ہیں ایک نارمل سائز کے آلو کا رس نکالیں اس میں ایک کپ پانی شامل کریں اور اسے اسپرے بوتل میں بھر کر فریج میں رکھ دیں، اب اسے روزانہ دن میں 2 سے 3 مرتبہ اس ٹونر کو چہرے پر چھڑک لیں اس کو 3 دن سے زیادہ نہ رکھیں۔
Discover a variety of Tips and Totkay articles on our page, including topics like Aloo Se Chehry Ke Dagh Dhabby Door Karne Ka Tarika and other health issues. Get detailed insights and practical tips for Aloo Se Chehry Ke Dagh Dhabby Door Karne Ka Tarika to help you on your journey to a healthier life. Our easy-to-read content keeps you informed and empowered as you work towards a better lifestyle.
Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. KFoods.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.
About the Author:
Sadia is a content writer with expertise in publishing news articles with strong academic background. Sadia is dedicated content writer for news and featured content especially food recipes, daily life tips & tricks related topics and currently employed as content writer at kfoods.com.