رمضان المبارک کی آمد کے ساتھ ہی سب کے باورچی خانوں میں سامان کی نئی لسٹیں بننا شروع ہو جاتی ہیں ،ہر چیز ایکسٹرا آتی ہے اس میں خاص طور پر تیل وہ ضروری آئٹم ہے جس کے بغیر رمظان کی تیاری ادھوری سمجھی جاتی ہے۔ مختلف کھانوں میں تو تیل استعمال ہوتا ہی ہے ، مگردیگر چیزوں میں بھی تیل کی ریل پیل ہوتی ہے۔ کچوری ، سموسے ،پکوڑے ، مچھلی فرائی ، کباب وغیرہ سب تیل میں ہی تیار ہوتے ہیں ۔ روزمرہ استعمال میں تو گھروں میں یہ چیزیں نہیں بنتی لیکن رمضان وہ مہینہ ہے کہ جب سحری اور افطار پر تلی ہوئی چیزوں کی بھرمار ہوتی ہے ۔ خصوصاً افطار تو ان تلی ہوئی چیزوں کے بغیر نامکمل سا لگتا ہے ۔اب تیل ایسی چیز بھی نہیں کہ اس کو ایک دفعہ استعمال کے بعد بہا دیا جائے اس لیے اکثر گھروں میں ڈیپ فرائی کیا ہوا تیل ضائع کرنے کے بجائے دوسرے استعمال کے لیے رکھ دیا جاتا ہے ۔ لیکن کیا آپ جانتی ہیں کہ ایسا کرنا آپ کی صحت کے لیے کتنا نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے۔ اگر آپ بھی ڈیپ فرائی کے بعد پین میں بچ جانے والا تیل دوبارہ استعمال کرتی ہیں تو پھر یہ تحریر آپ ہی کے لیے ہے ، اسے پڑھیں اور آئندہ احتیاط سے کام لیں ۔
بچاہوا تیل دوبارہ استعمال سے کیسے مضر صحت ہوتا ہے؟
اسپین میں کی گئی ایک تحقیق کے مطابق ایسا تیل جسے ایک بار گرم کرکے استعمال کرلیا گیا ہو اس کو دوبارہ گرم کرنے سے یہ تیل زہر آلود ہوجاتا ہے اور انسانی جسم کو نقصان پہنچاتا ہے۔ یونیورسٹی آف باسک کنٹری کے محققین نے ثابت کیا کہ خوردنی تیل میں اشیا پکانے کے بعد اگراس استعمال شدہ تیل کو دوبارہ استعمال کرنے کیلئے گرم کیا جائے تو اس میں زہریلے مرکبات شامل ہوسکتے ہیں ۔
تحقیق کے دوران یہ بھی انکشاف ہوا کہ تیل کو جب اچھی طرح گرم کیا جاتا ہے تو اس میں سے ایلڈی ہائیڈز نامی مرکبات خارج ہوتے ہیں جو فضا کو آلود ہ کرتے ہیں اور اگر یہ سانس کے راستے پھیپھڑوں میں چلے جائیں تویہ بھی صحت کیلئے خطرناک ثابت ہوسکتے ہیں اور ان سے پھیپھڑوں کے کینسر کا خطرہ بھی لاحق ہوسکتا ہے ۔ اور جب یہی تیل دوبارہ گرم کیا جائے تو یہ ایلڈی ہائیڈز اور بھی خطرناک ثابت ہوتے ہیں۔ جن سے دماغی امراض الزائمر اور پارکنسن ہوسکتے ہیں۔ تیل میں ایلڈی ہائیڈز اس وقت بنتے ہیں جب تیل میں فیٹی ایسڈ کی مقدار گھٹ جاتی ہے۔ اور ان کی مقداراس وقت گھٹ جاتی ہے جب تیل کو گرم کیا جاتا ہے۔ انتہائی درجہ حرارت پر فیٹی ایسڈ بخارات کی صورت میں اڑ جاتے ہیں۔لہٰذا استعمال شدہ تیل کو دوبارہ استعمال نہ کیا جائے تو کئی طرح کی مہلک بیماریوں سے بچا جاسکتا ہے۔
بازار کی تلی ہوئی چیزوں کے نقصانات۔
اکثر گھروں میں فرائیڈ چیزیں بہت شوق سے کھائی جاتی ہیں لیکن ان کے ہاں گھر میں یہ چیزیں بنانے کا رواج نہیں ہوتا ان کے ہاں روزانہ کی بنیاد پر یہ چیزیں لائی اور کھائی جاتی ہیں۔باہر کی چیزوں کو بہت ذوق و شوق سے مہمانوں کے سامنے بھی پیش کیا جاتا ہے اور خود بھی کھایا جاتا ہے لیکن ہم یہ نہیں سوچتے کہ ہم ان چیزوں کی صورت میں زہر اپنے جسم میں اتار رہے ہیں۔ ۔ رمضان کے مہینے میں تو ہر روز یہ کام ہوتا ہے ۔ ٹھیلے والے ہوں یا بڑے بڑے نامور دکان دار ، سب ہی ایک ہی تیل کو کئی کئی دن تک استعمال کرتے ہیں ، اور جیسے ہی وہ تیل ختم ہونے لگتا ہے اس میں مزید تیل شامل کردیتے ہیں یوں یہ سلسلہ چلتا رہتا ہے ۔ اور اس پر مزید یہ کہ وہ تیل بھی انتہائی گھٹیا معیار کا ہوتا ہے ۔اس بات کا اندازہ لگانا بہت آسان ہے کہ ایک تو نقصان دہ تیل اور پھر وہ بھی گھٹیا معیار کا ہو تو وہ ہماری صحت کے لئے کیا تباہی پیدا کرے گا۔
استعمال کا طریقہ کار کیا ہو؟
تلنے کے لئے ہربار نیا تیل صحت کے لئے تو بہتر ہے لیکن جیب پر بہت بھاری پڑ سکتا ہے۔اب یہ کس کو گوارا ہوگا کہ وہ ایک بار استعمال کے بعد تیل سے بھری پوری کڑاہی کہیں انڈیل دے۔اس لیے ہم آپ کو استعمال شدہ تیل کو دوبارہ استعمال کرنے کے لیے چند احتیاطیں بتاتے ہیں جن پر عمل کرکے آپ اس مضر صحت تیل کے نقصانات کو بہت حد تک کم کرسکتی ہیں۔
۔تیل کو استعمال کرکے پہلے اسے اچھی طرح ٹھنڈا کرلیں ،پھر اسے کپڑے وغیرہ سے چھان کر کسی ایئرٹائٹ برتن میں اگلے استعمال تک محفوظ کرلیں ۔چھاننے سے یہ ہوگا کہ تیل میں موجود اناج کے ذرات جو تیل کو جلد خراب کرنے کا باعث بنتے ہیں وہ صاف ہوجائیں گے۔اور ایئرٹائٹ برتن کا فائدہ یہ ہوگا کہ ا س میں جراثیم وغیرہ کے شامل ہونے کا امکان ختم ہوجائے گا۔
۔بچے ہوئے تیل کا رنگ اور گاڑھا پن چیک کریں ۔ اگر تیل چپچپا ہونے کے ساتھ سیاہ ہو گیا ہے اور اس میں سے عجیب سی بو بھی آ رہی ہو تو بغیر کچھ سوچے اسے پھینک دیں.۔اس کا استعمال بھول کر بھی نہ کریں۔
اگر تیل توقع سے بہت جلد گرم ہونے لگے تو اسے بھی پھینک دینا چاہئے کیونکہ اس کا یہ مطلب ہوگا کہ اس میں زہریلے مرکبات بہت زیادہ جمع ہوگئے ہیں ۔جو تیل کو فوری گرم کرنے کا سبب بن رہے ہیں۔
Discover a variety of Health and Fitness articles on our page, including topics like Aik Tail Ka Bar Bar Istemal and other health issues. Get detailed insights and practical tips for Aik Tail Ka Bar Bar Istemal to help you on your journey to a healthier life. Our easy-to-read content keeps you informed and empowered as you work towards a better lifestyle.
About the Author:
is a content writer with expertise in publishing news articles with strong academic background. is dedicated content writer for news and featured content especially food recipes, daily life tips & tricks related topics and currently employed as content writer at kfoods.com.
کیا آپ بھی ایک ہی تیل کو بار بار استعمال کرتی ہیں۔ جان لیں کہ یہ آپ کی صحت کے لئے کتنا خطرناک ثابت ہوسکتا ہے؟
کیا آپ بھی ایک ہی تیل کو بار بار استعمال کرتی ہیں۔ جان لیں کہ یہ آپ کی صحت کے لئے کتنا خطرناک ثابت ہوسکتا ہے؟ ہر کسی کے لیے جاننا ضروری ہیں کیونکہ یہ ایک اہم معلومات ہے۔ کیا آپ بھی ایک ہی تیل کو بار بار استعمال کرتی ہیں۔ جان لیں کہ یہ آپ کی صحت کے لئے کتنا خطرناک ثابت ہوسکتا ہے؟ سے متعلق تفصیلی معلومات آپ کو اس آرٹیکل میں بآسانی مل جائے گی۔ ہمارے پیج پر کھانوں، مصالحوں، ادویات، بیماریوں، فیشن، سیلیبریٹیز، ٹپس اینڈ ٹرکس، ہربلسٹ اور مشہور شیف کی بتائی ہوئی ہر قسم کی ٹپ دستیاب ہے۔ مزید لائف ٹپس، صحت، قدرتی اجزاء اور ماڈرن ریمیڈی کے فوڈز میں موجود ہے۔