"میرے دونوں بچوں کی پیدائش ان وائٹرو فرٹیلیٹی (آئی وی ایف) کے عمل کے ذریعے ہوئی۔ میرا بیٹا دس سال پہلے پیدا ہوا تھا اور میں نے آئی وی ایف کا علاج بیرون ملک سے کروایا تھا۔" وینا ملک نے حالیہ پوڈکاسٹ میں اپنی زندگی کے ایک ذاتی پہلو کو شیئر کرتے ہوئے انکشاف کیا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ بیٹے کی پیدائش کے بعد انہیں ایسا لگا کہ بچے زیادہ پریشان نہیں کرتے کیونکہ ان کا بیٹا رات 8 بجے سو کر صبح 8 بجے جاگتا تھا۔ "تب میں نے سوچا کہ بچے مزید ہونے چاہییں۔" لیکن جیسے ہی بیٹی کی پیدائش ہوئی، وینا نے یہ محسوس کیا کہ ماں بننا کتنا مشکل اور تکلیف دہ مرحلہ ہے۔ "مجھے معلوم ہوا کہ خدا نے ماں کے قدموں تلے جنت کیوں رکھی ہے۔"
وینا ملک نے بتایا کہ ان دونوں بچوں کی پیدائش سیزر سرجری کے ذریعے ہوئی اور انہیں اس دوران کافی تکالیف کا سامنا کرنا پڑا۔ انہوں نے یہ بھی شیئر کیا کہ وہ اپنے بچوں کے لیے نہ صرف ماں بلکہ والد کا کردار بھی ادا کر رہی ہیں اور ان کے خاندان کا تعاون ان کے بچوں کے لیے بہت اہم ہے۔
اداکارہ کا کہنا تھا کہ اگر ان کے بچے اپنے والد کے پاس رہتے تو ان کی پرورش بہتر نہ ہوتی۔ "میرے بچوں کی تعلیم اور پرورش اب بہتر طریقے سے جاری ہے۔" وینا ملک نے بچوں کی کفالت اور اس سے جڑی چیلنجز پر بھی گفتگو کی۔
یاد رہے کہ وینا ملک اور اسد بشیر خٹک 2013 میں رشتہ ازدواج میں منسلک ہوئے اور 2017 میں ان کی طلاق ہوگئی۔ دونوں کے درمیان بچوں کی کفالت کے حوالے سے عدالت میں قانونی جنگ بھی چلتی رہی، اور فی الحال بچے اپنی والدہ کے ساتھ پاکستان میں مقیم ہیں، جب کہ ان کے والد متحدہ عرب امارات میں رہائش پذیر ہیں۔
Discover a variety of News articles on our page, including topics like Veena Malik Opens Up About Ivf and other health issues. Get detailed insights and practical tips for Veena Malik Opens Up About Ivf to help you on your journey to a healthier life. Our easy-to-read content keeps you informed and empowered as you work towards a better lifestyle.
About the Author:
Khush Bakht is a content writer with expertise in publishing news articles with strong academic background. Khush Bakht is dedicated content writer for news and featured content especially food recipes, daily life tips & tricks related topics and currently employed as content writer at kfoods.com.