Plastic Ke Chawal Pehchanne Ka Tarika
آجکل کھانے پینے کی اشیا میں خطرناک حد تک ملاوٹ کی جارہی ہے بلکہ یہ کہنا بہتر ہوگا کہ خوراک کے نام پہ ہمیں جانے کیا کیا کھلایا جارہا ہے۔ ہر کچھ دنوں کے بعد ہمارے سامنے کوئی نیا معاملہ آجاتا ہے۔ دودھ میں بلیچ ملایا جانا، مُردہ چکن کی سَپلائی، گدھے کا گوشت سَپلائی کیا جانا، پھلوں پہ اسپرے اور اب
اسکے بعد ایک نئی حقیقت سامنے ائی ہے جسکے مطابق مارکیٹ میں پلاسٹک سے بنے چاول سَپلائی کیے جارہے ہیں۔
پہلے پہل تو یہ چاول چین اور ویت نام میں پائے جارہے تھے لیکن اب ایسی اطلاعات سامنے آرہی ہیں کہ پاکستان میں بھی پلاسٹک سے بنے چاول فروخت کیے جارہے ہیں۔ سوشل میڈیا پر بھی ایسی کچھ ویڈیوز دیکھی گئی ہیں جس میں ایک شخص چاول پکانے کے بعد دکھا رہا ہے کہ وہ کس طرح آپس میں جُڑ گئے۔ تو
اس معاملے میں بہت احتیاط کی ضرورت ہے کیونکہ ایسے چاول کھانا بہت سی بیماریوں کا باعث بن سکتا ہے۔
یہاں ہم کچھ طریقے بتا رہے ہیں جن کے ذریعے آپ با آسانی اصلی اور نقلی چاول کے درمیان فرق کر سکتے ہیں۔
1. Identify by Cooking Rice
Cook some rice grains and keep covered in an airtight plastic container. Place the container in a sunny place for couple of
days. Real rice would decay in two days whereas fake rice when cooked remains the same.
چاول پکا کر دیکھنے کا طریقہ
تھوڑے سے چاول لے کر پکالیں اور ایک پلاسٹک کے ڈبے میں بند کرکے کچھ دن کے لیے تیز دھوپ والی جگہ پر رکھ دیں۔ اصلی چاول پہ دو دن میں ہی پھپھوندی اور بُو آجائے گی لیکن پلاسٹک کے چاول ویسے ہی رہیں گے۔
2. Mortar and Pestle Method
Another way how to tell if cooked rice is plastic is Mortar and Pestle and method.
Grind some rice kernels in mortar and pestle. If it forms a white powder, it is real rice whereas if it leaves yellow stains in
the mortar, it is plastic.
ہاون دستہ
چاول کے کچھ دانے لے کر ہاون دستے سے پیس لیں۔ اگر چاول سفید پاوٗڈر میں تبدیل ہوجائے تو اسکا مطلب ہے کہ یہ اصلی چاول ہیں
اور
اگر چاول پیسنے کے بعد ہاون میں پیلے نشان چھوڑنے لگے تو اسکا مطلب ہے کہ یہ پلاسٹک ہے۔
3. Burn the Rice
Identify whether rice is real or fake by burning some rice grains. If they start burning and smell like a chemical or burnt
plastic, it means it is fake rice.
جلا کر دیکھیں
چاول کے کچھ دانے جلا کر دیکھیں، اگر یہ جلنے لگیں اور پلاسٹک یا کیمیکل وغیرہ کی بُو آنے لگے تو اسکا مطلب ہے کہ یہ نقلی چاول ہے۔
4. Put in Water
Put some rice grains in water. If it floats on the water surface, it is fake rice and if it sinks to the bottom, it is real.
پانی میں ڈال کر دیکھیں
چاول کے کچھ دانے پانی میں ڈال کر دیکھیں ، اگر یہ پانی کی سطح پر تیرنے لگیں تو یہ پلاسٹک ہے
اور
اگر یہ پانی میں ڈوب جائیں تو اسکا مطلب ہے کہ یہ اصلی چاول ہیں۔
5. Boiling Test
Boil some rice in the water. If it's shape remains the same, it is fake however if it changes it's shape and form, it is real
rice.
چاول اُبال کردیکھیں۔
چاول کے چند دانے لے کر پانی میں اُبال کر دیکھیں۔ اگر چاول کی شکل میں تبدیلی آجائے مثلاَ نرم پڑ جائیں، ٹوٹ جائیں یا کوئی اور سی شکل میں آجائیں تو اسکا مطلب ہے یہ اصلی چاول ہیں۔
اور
اگر ان کی شکل برقرار رہے تو اسکا مطلب ہے یہ پلاسٹک ہے۔
Watch Video to see how to identify fake rice:
Today we would learn how to identify fake rice or plastic rice.
Nowadays, foods are polluted with adulteration to a very dangerous level. After a short interval, we get to see another story in our society, then another and it goes on. We got to know that in our markets, milk is being adulterated with bleach, dead chicken is being supplied to restaurants, then we saw the story of donkey meat supply. Now we are hearing about another big issue that is "plastic rice".
Initially, plastic rice also known as synthetic rice were being distributed in Vietnam and China. But now there are news about fake rice distributed in Pakistani markets. Recently, we watched a video in which a Pakistani man is showing how he cooked rice at home and they stuck together like plastic does after melting.
So here are the 5 tips how to identify synthetic rice.
Discover a variety of Tips and Totkay articles on our page, including topics like Identify Fake Plastic Rice and other health issues. Get detailed insights and practical tips for Identify Fake Plastic Rice to help you on your journey to a healthier life. Our easy-to-read content keeps you informed and empowered as you work towards a better lifestyle.