باسی کھانا ہاتھ روک لیں
بھاگ دوڑ سے بھری اس زندگی میں کھانے پینے پر دھیان بہت مشکل ہوتا جارہاہے ۔ دوسری طرف ، پیٹ کے درد ، فوڈ پوائزننگ اور دوسرے مسائل میں آج کل بہت تیزی سے اضافہ ہورہا ہے ۔ ان بیماریوں کی جہاں اور بہت سی دوسری وجوہات ہیں وہیں بچا ہوا یا باسی کھانا بھی اس کی ایک بڑی وجہ ہے ۔ مصرف معمولات زندگی گزارنے والی خواتین یا دفتروں میں کام کرنے والی خواتین کے لیے صبح شام تازہ کھانا بنانا ممکن نہیں ہوتا ۔ ایک وقت پر کھانا بنالیاجاتا ہے جو دونوں وقت کام آتا ہے ۔ کبھی کبھی بچا ہوا کھانا کئی کئی دن تک فریج میں محفوظ کردیا جاتا ہے ۔
اسی طرح بار بار آٹا گوندھنے کی زحمت سے بچنے کے لیے ایک دفعہ اتنا آٹا گوند ھ کر فریج میں رکھ دیاجاتا ہے ، کہ ایک دو دن تک کام چل جائے ۔ اس میں سہولت تو بہت ہے لیکن طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس طرح انفیکشن اور پیٹ کے مختلف امراض جنم لیتے ہیں ۔ کیونکہ بچا ہو اکھانا فریج سے نکالنے کے پندرہ منٹ بعد ہی اس میں بیکٹیریاپرورش پانا شروع ہو جاتے ہیں ا س لیے کوشش کرنی چاہیے کہ ہمیشہ تازہ پکا ہوا کھانا ہی کھائیں اگر فریج میں رکھا ہوا کھانا استعمال کرنا ہے تو ان باتوں کا خیا ل رکھا جائے تاکہ آپ بیماریوں سے محفوظ رہ سکیں ۔
بیکٹیریا پنپتے ہیں :
جب ہم تازہ بنا کھانا کھاتے ہیں تو ان میں بیکٹیریا کے پید ا ہونے کا خطرہ نہ ہونے کے برابر ہوتا ہے ۔ ماہرین کے کہنا ہے کہ کھانے بنانے کے فورا بعد اسے فریج میں نہیں رکھنا چاہیے ۔ بلکہ پہلے اسے کمرکے کے درجہ حرارت پر ٹھنڈا ہونے کے لیے رکھ دیں ۔ کیونکہ جب گرم گرم کھانا فریج میں رکھا جاتا ہے تو ایک تو اس سے فریج کا کولنگ نظام متاثر ہوتا ہے دوسرا یہ طبی نقطہ نظر سے بھی ٹھیک نہیں ۔اس لیے کہ گرم کھانا فریج میں ٹھنڈا ہونے کے بعد باہر نکالا جاتا ہے تو اس میں بیکٹیریا شامل ہونے کا خطرہ کئی گنا بڑھ جاتا ہے ۔ جس کی وجہ سے کھانا جلدی خراب ہوجاتا ہے ۔ جبکہ کھانا اگر کمرے کے درجہ حرارت پر ٹھنڈا کرکے فریج میں رکھا جائے تو باہر نکالنے پر اس میں بیکٹیریا کی شمولیت کا امکان بہت کم ہوتا ہے ۔
دوسری غذائیں بھی آلودہ ہوجاتی ہے :
فریج کا استعمال ضرور کریں مگریہ واضح رہے کہ ریفریجریٹر میں رکھا ہو ا زیاہ پرانا کھانا استعمال نہ کریں کیونکہ یہ آپ کی صحت کے لئے نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے ۔ صرف یہی نہیں بلکہ ایسے کھانے میں موجود بیکٹیریا ان غذاؤں کو بھی آلو دہ کر سکتے ہیں جو آپ نے اپنے فریج میں محفوظ کر رکھی ہوتی ہیں ۔ اگر آپ کو کسی کھانے پر خراب ہونے کا ذرا سا بھی شک ہوتو اسے ریفریجریٹر میں ہرگز نہ رکھیں ۔ کیونکہ یہ آپ کی دوسری خوراک کو بھی خراب کرکے آپ کو بیمار کر سکتا ہے ۔
غذائیت ختم ہوجاتی ہے :
کوشش کریں کہ ہمیشہ تازہ پکاہو ا کھانا ہی کھائیں ۔ تیار کھانا آپ جتنا زیادہ فریج میں رکھیں گے اتنے ہی اس میں غذائیت کی کمی ہوتی چلی جاتی ہے ۔ اکثر لوگ تازہ کھانا ہی پسند کرتے ہیں کیونکہ وہ بچے ہوئے کھانے کے مقابلے میں زیادہ لذیذ لگتاہے ۔ لذیذ لگنے کی وجہ یہی ہے کہ اس کے اندر وہ تمام غذائیت موجود ہوتی ہے جو کھانے میں ڈالی جانے والی اشیاء میں موجود ہوتی ہیں ۔ یہی غذائیت ذائقے کا سبب بنتی ہے ۔ زیادہ عرصے تک فریج میں رکھا ہو ا کھانا اپنی غذائیت کھو دیتاہے ، ایسا کھانا کھانے سے ہمارا پیٹ تو بھر جاتا ہے مگر جسم کو درکار ضروری غذائیت اس سے حاصل نہیں ہوتی ۔ اس لیے کوشش کریں کہ بچے ہوئے کھانے کو زیادہ عرصے کے لیے فریج میں نہ رکھیں ۔
فوڈ پوائزننگ کا خطرہ :
باسی کھانا کھانے سے آپ کو فوڈ پوائزننگ کا سامنا کر نا بھی پڑ سکتا ہے ۔فوڈ پوائزننگ دراصل نظام انہضام کا ایک مرض ہے جو غیر معیاری خوراک اور باسی کھانے سے پیدا ہوتا ہے ۔ زیادہ عرصے تک فریج میں محفوظ کیا ہو اکھانا رفتہ رفتہ غیر محفوظ ہوتاچلا جاتا ہے ۔ کیونکہ اس میں صحت کو نقصان پہنچانے والے بیکٹیریا پیدا ہوجاتے ہیں ۔ یہ کھانا دیکھنے اور کھانے میں بظاہر خراب محسوس نہیں ہوتا ۔ مگر اس کے اثرات بیماریوں کی شکل میں بعدمیں ظاہر ہوتے ہیں ۔اس لیے آپ پہلے سے احتیاط کریں اور فوڈ پوائزننگ سے بچنے کے لیے تازہ پکے ہوئے کھانے پر ہی انحصارکریں ۔
اسہال کی شکایت :
ریفریجریٹر میں رکھا کھانا عموماً بار بار گرم اور ٹھنڈا کیا جاتا ہے ، اس عمل کے دوران کھانے میں موجود ضروری غذائی مادے تو تباہ ہوتے ہی ہیں ، ساتھی ہی ان میں نقصان دہ بیکٹیریا بھی شامل ہوجاتے ہیں ، اور یہ بیکٹیریا جہاں اور بہت سی بیماریاں پیدا کرتے ہیں وہیں اسہال کا سبب بھی بنتے ہیں ۔
ڈیر ی پروڈکٹس میں بیکٹیریا :
صرف باسی کھانا ہی مضرصحت نہیں ہوتا بلکہ ایسی ڈیری پروڈکٹس جو طویل عرصے تک فریج میں رکھی گئی ہوں وہ بھی بیکٹیریا کے حملوں سے محفوظ نہیں ہوتیں ۔ دودھ ، دہی اور پنیر وغیرہ صحت کے لیے انتہائی مفید ہیں ، لیکن انہیں بہت زیادہ عرصے تک فریج میں نہیں رکھنا چاہیے ۔اگر آپ ان چیزوں کی لذت اور غذائیت سے بھرپور فائدہ اُٹھانا چاہتے ہیں تو جس قدر ہو سکے انہیں تازہ ہی رکھیں۔
بچا ہوا کھانا کب تک استعما ل کریں :
اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ آخر بچا ہو ا کھانا کتنے عرصے تک محفوظ قرار دیا جاسکتا ہے ۔ اس کا جواب یہ ہے کہ بچا ہوا کھانا تین دن سے زیادہ کے لیے کبھی فریج میں نہ رکھیں اور کوشش کریں کہ اسے دوسری غذاؤں سے الگ اور ڈھک کر رکھیں ۔ بچا ہو ا کھانا چاہے وہ ایک دن ہی پرانا کیوں نہ ہو اسے فریج سے نکالنے کے بعد خوب اچھی طرح گرم کرلیں ۔
فریزر میں کھانے کو تین ماہ تک کے لیے بھی منجمد کرکے رکھا جاسکتا ہے ۔ا گر چہ استعمال کے لیے محفو ظ ہوتے ہیں لیکن اپنی غذائیت اور لذت کھو دیتے ہیں ۔
Our busy lives seldom give us time to pay attention to quality of the foods we eat. Today's human is more affected of diseases and health issues as compared to people of the old times. Eating stale food always hurts our health but we do not realize. Stomach pain, food poisoning and similar health problems are more likely to affect people due to low quality foods.
We know that it's not always possible to prepare fresh food but if once you know the disadvantages of eating stale foods, you would better realize what are you going to do with your health.
Explore more facts about stale foods presented in detail by KFoods.com in Urdu below.
Tags: Harmful Effects of Stale Food Disadvantages of Eating Unhealthy Foods
Discover a variety of Health and Fitness articles on our page, including topics like Eating Stale Food and other health issues. Get detailed insights and practical tips for Eating Stale Food to help you on your journey to a healthier life. Our easy-to-read content keeps you informed and empowered as you work towards a better lifestyle.
About the Author:
Aqib Shehzad is a content writer with expertise in publishing news articles with strong academic background. Aqib Shehzad is dedicated content writer for news and featured content especially food recipes, daily life tips & tricks related topics and currently employed as content writer at kfoods.com.